اکثر موسم سرما میں
شامیں ٹھنڈی ہو جائیں تو اس شخص سے کم کم ملنا
اکثر موسم سرما میں محبتوں کو زوال آتے ہیں
……….
اجنبی کہیں پھسل ہی نہ جاؤں تیرے خیالوں میں چلتے چلتے
ہو سکے تو اپنی یادوں کو روک لو میرے شہر میں بارش کا سماں ہے
……….
اف! یہ سرد ہوا, یہ بارش کے قطرے…
لگتا ہے اب غم ہوا ہے جنوری کو دسمبر کا
……….
دھیمے سروں میں کوئی مدھر گیت چھیڑئیے
ٹھہری ہوئی ہواؤں میں جادو بکھیریے
……….
ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ٹھہرا
خامشی بھی تو ہوئی پشت پناہی کی طرح
………