آپ خوش ہو یا اداس
جب خواہشات مر جاتی ہیں تب صرف سمجھوتے
رہ جاتے ہیں پھر آپ خوش ہو یا اداس کوئی فرق نہیں پڑتا
………..
بڑا یقین تھا مجھ کو میری محبت پر
بڑے یقین سے ہارا ہوں زندگی اپنی
………
ایسے خاموشیوں میں رہتی ہوں
اپنے ہی لفظوں سے تھک گئی ہوں جیسے
……….
مسلسل جاری ہے مجھ میں ہی تعمیر میری
کہیں سے بنتا ہوں تو کہیں سے روز بکھر جاتا ہوں
……….