انسان امیدوں سے بندھا ایک ضدی پرندہ ہے

جو گھائل بھی امیدوں سے ہے اور زندہ بھی

امیدوں پر ہے

……….

کوشش کریں زندگی کا ہر لمحہ کسی کے ساتھ

اچھے سے اچھا گزرے کیونکہ زندگی نہیں رہتی

لیکن اچھی یادیں ہمیشہ رہتی ہیں

……….

بینا دھاگے کی سی سوئی بن گئی ہے زندگی

سلتی کچھ نہیں ہے بس چبھتی چلی جا رہی ہے

……….

زندگی جینے ‌کے‌ دو ہی راستے ہیں بھول جاؤ

انہیں ‌جن کو معاف نہیں کر سکتے اور معاف

کر دو انہیں ‌جن کو بھول نہیں سکتے

……….

وہی حسرتیں وہی رنجشیں نہ درد دل میں کمی ہوئی

عجب سی ہے میری زندگی نہ گزر سکی نہ ختم ہوئی

……….

سکھ غم تکلیفیں اور پریشانیاں زندگی کا حصہ ہیں

انہیں حصہ ہی رہنے دیں پوری زندگی نہ سمجھیں

………..