اے جان دسمبر آیا
پھر تری یاد لیے اے جان دسمبر آیا
بن کے اک بار پھر مہمان دسمبر آیا
کبھی آیا تھا بن کر خوشی کا پیغام
لے کے اب توغم کا سامان دسمبر آیا
……….
مٹی کی خوشبو سنہری یادیں
سردی کی خبر دیتی ہواؤں کی سنسناہٹ
کھڑکی پر دستک دیتی بارش کی بوندیں
میرے کمرے میں بکھری ادھوری شاعری
اور چائے کا ایک بھاپ اڑاتا کپ
……….