بچھڑنے کا خواب
ہم اپنی روح کے اوپر عذاب دیکھتے ہیں،،
کہ روز تجھ سے بچھڑنے کا خواب دیکھتے ہیں
بس ایک آس کے رشتے پہ عمر کٹی ہے
کہ خشک پیڑ مسلسل سراب دیکھتے ہیں
……….
خاموشی سے چھپا لیتے ہیں غموں کو دل کے کسی کونے میں
چپکے سے رو لیتے ہیں کبھی گھر کے اس کونے میں تو کبھی اس کونے میں
……….
یہ تلخیاں یہ اذیتیں میری روح میں یوں اتر گئی
میں شہد سے کب زہر بنا میری ذات مجھ میں الجھ گئی
……….