دسمبر نام ہے

بکھرتے رابطوں کا ہے بچھڑتے راستوں کا ہے

دسمبر نام ہے جس کا مہینہ حادثوں کا ہے

…………

کچھ تعلقات دسمبر اور جنوری کی طرح ہوتے ہیں

رشتہ کافی نزدیک کا اور دوریاں پورے سال کی

………..

کتنا چپ سا ہے یہ دسمبر نہ ہواؤں کا شور

نہ بادلوں کی گونج بینی بینی سی یہ دھوپ

گزارتے دن اداسی سے بھرپور شام میں

لمبی راتیں گہری سوچیں ان کہی داستانیں

چپ میں چھپی باتیں عجیب سا گزر رہا یہ دسمبر

……….