دسمبر کی پہلی بارش

مٹی کی خوشبو سنہری یادیں

سردی کی خبر دیتی ہواؤں کی سنسناہٹ

کھڑکی پر دستک دیتی بارش کی بوندیں

میرے کمرے میں بکھری ادھوری شاعری

اور چائے کا ایک بھاپ اڑاتا کپ

………..

ہمیں اس سرد موسم میں تیری یادیں ستاتی ہیں

تمیں احساس ہونے تک نومبر بیت جائے گا

……….

غریبی لڑتی رہی ٹھنڈی ہواوُں سے

امیروں نے کہا واہ کیا موسم آیا ہے

……….

عاشقوں نے دسمبر میں جتنی سرد آہیں

بھری تھیں وہی جنوری میں لوٹ آئی ہیں

………..

چلو اچھا ہے دھند پڑنے لگی ہے اب

بہت دور تک ڈھونڈتی تھی نگاہیں اس کو

……….