عشق پر خوبصورت اشعار

عشق

ہم وہ ساقی ہیں جو دیوانہ بنا دیتے ہیں

جام خالی ہو تو نظروں سے پلا دیتے ہیں

عشق کرتے ہیں تو گھر بار لٹا دیتے ہیں ہیں

قتل ہوجائے تو قاتل کو بھی دعا دیتے ہیں

………….

‏ابھی ہجر دامن میں اترا نہیں ہے

مگر وصل کا بھی تو چرچا نہیں ہے

خبر تیرے آنے کی جس دن ملی تھی

اسی دن سے کھڑکی پہ پردہ نہیں ہے

وہاں عشق کا پاؤں پڑتا ہے اکثر

جہاں سے سمنؔ آگے رستہ نہیں ہے

…………

عشق پر خوبصورت اشعار

‏عشق نے کیا کیا رنج سہے تم کیا جانو

آگ میں کتنے پھول کھلے تم کیا جانو

ہجر کی کالی رات میں کیسے کیسے لوگ

خاک میں مل کر خاک ہوئے تم کیا جانو

تم بچھڑے تو ہم نے اپنی پلکوں پر

کتنے دریا روک لئے تم کیا جانو

………….

اے محبت ترے انجام پہ رونا آیا

جانے کیوں آج ترے نام پہ رونا آیا

یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے

آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا

کبھی تقدیر کا ماتم کبھی دنیا کا گلہ

منزل عشق میں ہر گام پہ رونا آیا

مجھ پہ ہی ختم ہوا سلسلۂ نوحہ گری

اس قدر گردش ایام پہ رونا آیا

جب ہوا ذکر زمانے میں محبت کا شکیلؔ

مجھ کو اپنے دل ناکام پہ رونا آیا

…………

خدا جانے محبّت کرنے والوں کا کیا ہوگا

مل گیا عشق تو حشر میں اک اور حشر برپا ہوگا

……….

اوقات نہیں تھی زمانے کی ہماری قیمت لگنے کی

تیرے عشق میں کیا پڑے مفت میں نیلام ہو گئے

………….

جو ہوا وہ عشق میں ہونا تو نہیں چاہیے تھا

یار کے سامنے رونا تو نہیں چاہیے تھا

جو گلہ اس نے کیا خواب میں وہ ٹھیک تھا

ہمیں بھی ہجر میں سونا تو نہیں چاہیے تھا

By Hum with urdu Poetry