کچھ خواہشیں ادھوری

انسان کتنا ہی خوش قسمت کیوں نہ ہو

کچھ خواہشیں ادھوری رہ جاتی ہیں

……….

چلا گیا تو کبھی لوٹ کے نہیں آوں گا

اس قدر نہ ستاو بہت اداس ہوں آج کل

……….

اپنے جلنے میں نہیں کرتا کسی کو شریک

شام ہو جاۓ تو شمع بھی بجھا دیتا ہوں

………..

کون کہتا ہے ملاقات نہیں ہوتی

روز ملتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی

……….