زندگی کی شام شاعری
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نجانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
…………
ہر خوشی سے خوبصورت تیری شام کر دوں
اپنا پیار میں صرف تیرے نام کر دوں
مل جاۓاگر دوبارہ یہ زندگی
ہر بار یہ زندگی تیرے نام کر دوں
………..
ہم ہیں اک اداس شام کا قصہ
لوگ سنیں گے،گزر جائیں گے
……….
اے ڈھلتی شام کے ڈوبتے لمحوں اسے کہنا
کوئی تمہیں یاد کر رہا ہے زندگی سمجھ کر
………..
ہنس کر گزار دیتا ہوں میں دن اپنا
خود سے میں شام کے بعد ملتا ہوں
………..
زندگی کی شام شاعری
یہ شام بھی خلِش کی نئی سازشوں میں ہے
موسم بھی آج میرے ہی جیسا اُداس ہے
پہلے تو خوش نہیں ہے کوئی، اور ہے بھی تو
اِس شہرِ بے چراغ میں لگتا اُداس ہے
…………
خاموشی سے بھر جانے کا وقت ہوا
شام ہوئی اور گھر جانے کا وقت ہوا
اس کو لوٹ کے جاتا دیکھ رہا ہوں میں
آتے وقت سے ڈر جانے کا وقت ہوا
پھر اک یاد نے آکر دل پر دستک دی
جیتے جی پھر مر جانے کا وقت ہوا
…………
ایک ہی شخص میری دعاؤں کا محور ٹھہرا
وہ میری صبح ، میری شام ، میری کائنات ٹھہرا
دل دھڑکتا ہے تو دھڑکن میں وہی شامل ہے
وہ میری روح میں شامل میری زندگی ٹھہرا
…………
ہوئی ختم جب سے وہ صحبتیں
میرے مشغلے بھی بدل گئے
کبھی روئے شام کو بیٹھ کر
کبھی میکدے کو ٹہل گئے
تیرا ہاتھ ہاتھ سے چھوٹ گیا
تو لکیریں ہاتھ کی مٹ گئیں
جو لکھا ہوا تھا وہ مٹ گیا
جو نصیب تھے وہ بدل گئے
…………
شام ڈھلے کچھ یادیں اکثر مجھ سے ملنے آتی ہیں
اور پھر رات گزر جاتی ہے ان کی خاطر داری میں
………..
آج ڈھلتی ہوئی شام نے جب رنگ بدلے
مجھ کو بدلے کچھ لوگ یاد آئے
……….