الوداع پر خوبصورت شاعری

الوداع

الوداع اے یار تیری جان چھوڑ دی ہم نے

لکھ کر آج خود کو بیوفا قلم توڑ دی ہم نے

……………

تیر ی محبت سے لیکر تیرے الوداع کہنے تک

میں نے صرف چاہا تجھے ، تجھ سے کچھ نہیں چاہا

……….

نہ کبھی آواز دینا نہ کبھی پلٹ کر دیکھنا

بڑی مشکل سے سیکھا ہے کسی کو الوداع کہنا

…………

الوداع پر اشعار

چل ہاتھ ملا

جو بیت گئی سو بیت گئی جو درد تھا سہنا سہہ ہی لیا

اب بھول کہ پچھلی باتوں کو میرا ساتھ نبھا چل ہاتھ ملا

اس درد کو لکھ کہ الوداع شبِ ہجر کو رخصت کرتے ہیں

اب چھوڑ پرانے خوابوں کو نۓ خواب دکھا چل ہاتھ ملا

……………

الوداع پر خوبصورت شاعری

میں ہنستا رھا مسکراتا رھا

درد سہتارھا اورچھپاتا رھا

پھولوں سے تھیں قربتیں دوستی

درد انکو تھا اپنا سناتا دکھاتا رھا

بے نیازی میں اپنی وہ کھویا رھا

کشتی کاغذ کی تھا وہ چلاتا رھا

الوداع کہہ کے جنکو تھا رخصت کیا

وہ یادوں میں صورت دکھاتا رھا

سرد شاموں کا موسم تھا انور غضب

وہ خیالوں میں أکے ستاتا رھا

………….

الوداع اشعار

یہ بن سنور کے مری سادگی میں لوٹ آئے

مرے خیال مری شاعری میں لوٹ آئے

اسے کہو کہ مری ذات اب بھی باقی ہے

دیا بجھا دے مری روشنی میں لوٹ آئے

وہ جس طرح سے پرندے شجر پہ لوٹتے ہیں

ہم اپنے آپ سے نکلے تجھی میں لوٹ آئے

جو میں ہنسوں تو مرا اشک بن کے وہ چھلکے

کسی طرح سے وہ میری ہنسی میں لوٹ آئے

ہمیں تو ایک ہی چہرے کا کام ہوتا ہے

ہٹا کے بھیڑ کو ہم پھر اسی میں لوٹ آئے

بڑے غرور سے نکلے تھے الوداع کہہ کر

بس ایک بار پکارا گلی میں لوٹ آئے

By Hum With Urdu Poetry

الوداع پر خوبصورت شاعری, الوداع پرخوبصورت  اشعار ,