خالی ہاتھوں کو دیکھا ہے فراز

خالی ہاتھوں کو کبھی غور سے دیکھا ہے فراز

کس طرح لوگ ہاتھوں کی لکیروں سے نکل جاتے ہیں

khali haton ko kabhi ghor se dekha hai faraz

kis tarha log lakeron se nikal jatay hein