‏بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا

میں سمندر دیکھتی ہوں تم کنارہ دیکھنا

کس شباہت کو لیے آیا ہے دروازے پہ چاند

اے شب ہجراں ذرا اپنا ستارہ دیکھنا

ایک مشت خاک اور وہ بھی ہوا کی زد میں ہے

زندگی کی بے بسی کا استعارہ دیکھنا

پروین شاکر