احمد فراز کی شاعری(Ahmad Fraz’s Poetry)
کیسے کریں ہم خدا سے دعا تیری ترقی کی فراز
سنا ہے لوگ چھور جاتے ہیں ہم سفر کو منزل ملنے کے بعد
اس نے برے غرور سے بولا تم جیسے بہت ملیں گۓ
ہم نے مسکرا کر کہا ہم جیسے کی ہی تلاش کیوں
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کے لوگ ملتے بچھرتے رہےگۓ رستے میں
زندگی اوڑھ کے بیٹھی تھی ردائے شب ہجر
تیرا غم ٹانک دیا ہم نے ستارے کی مثال