پھسلا جو میرے ہاتھ سے وہ پل نہیں ملا گزرا جو میرا کل مجھے واپس نہیں ملا سوچا کسی کے دل میں اب گھر بنا لوں لیکن کسی کا دل مجھے ثابت نہیں ملا ایسا نہیں کہ مجھے منزل نہیں ملی منزل ملی مگر کبھی رستہ نہیں ملا...
قبول ہوتی ہوئی بد دعا سے ڈرتے ہیں وگرنہ لوگ کہاں یہ خدا سے ڈرتے ہیں چلو کہ فیصلہ آخر یہاں تمام ہوا یہ کم نصیب تری خاک پا سے ڈرتے ہیں سبھی سے کہتے ہیں بس خیر کی دعا مانگو کبھی کبھی تو ہم اتنا خدا سے ڈرتے ہیں یہی برائی ہے بجھتے ہوئے چراغوں میں یہ خشک پتوں کی صورت ہوا سے...
دلوں سے کب نکلتے ہیں جن سے محبت ہو جاۓ بھول جانا بھول دینا فقط ایک وہم ہوتا ہے دیکھا جاۓ تو ہر بھیڑ کا حصہ ہوں میں مسمھجا جاۓ تو ایک شخص بھی میرا نہیں کاش میں پلٹ جاؤں بچپن کی وادی میں جہاں نہ کویٔ ضرورت تھی نہ کویٔ ضروری...
کبھی سارا شہر اپنا تھااورتم اجنبی تھے تم اپنے ہوۓتو شہر سارا شہر اجنبی ہو گیا اب نہ تم اپنے ہو اور نہ شہر اپنا ہے اس موڑ سےشروع کرنی ہےپھر سے زندگی جہاں سارا شہر اپنا تھا اور تم اجنبی تھے kabhi sara shehar apna tha or tum ajnabi thay,tum apnay hoye tou sara shehar...
لوگ وہی خوبصورت ہوتے ہیں جن سے بات کر کے دل ہلکا اور پرسکون ہو جاتا ہے یہی خوبصورت لوگ میری دنیا، میرے جسم اورروح کا حصہ ہیں log wohi khobsurat hotay hein,jin se bat kar k dill halka or pur-sakoon ho jata hai. yehi khobsurat log meri dunya meray jisam aur roh ka hessa...