عادی مجرم نہیں

عادی مجرم نہیں

اسے کہنا میری سزا میں کچھ تو کمی کر دے عادی مجرم نہیں غلطی سے عشق ہوا تھا بے ایمانی بھی اسی کے عشق نے سکھائی تھی وہ پہلی چیز تھی جو اپنی ماں سے چھپائی تھی usay kahan meri saza mai kuch tou kami kar dey,aadi mujrim nahi galti se ishaq hoa tha, be-emani bhi usai k ishaq...
ہر خاموشی انا نہیں

ہر خاموشی انا نہیں

ہر خاموشی انا نہیں ہوتی کچھ خاموشیاں صبر بھی ہوتی ہیں۔ دل پے لگی باتیں اگر بول دی جاے تو رشتے مر جاتے ہیں اور اگر دل میں رکھی جاے تو انسان مر جاتا ہے Her khamoshi ana nahi hoti kuch khamoshian sabar bhi hoti hein,dill pe lagi batein agar bol di jaye tou rishtay mar...
میری وفا اپنی جگ

میری وفا اپنی جگ

بے وفائی اس نے کی میری وفا اپنی جگہ خون دل اپنی جگہ رنگ حنا اپنی جگہ کتنے چہرے آئے اپنا نور کھو کر چل دیے ہے مگر روشن ابھی تک آئنہ اپنی جگہ زندگی نے اس کو ساحل سے صدائیں دیں بہت وقت کا دریا مگر بہتا رہا اپنی جگہ اس کی محفل سے مجھے اب کوئی نسبت ہی نہیں ہے مری تنہائیوں...
کمرے میں میرے غم کے سِوا

کمرے میں میرے غم کے سِوا

آنکھوں وہ بزم، جس کا نشاں ڈولتے چراغ دل وہ چمن، کہ جس کا ہے رنگِ بہار دُھند کمرے میں میرے غم کے سِوا اور کُچھ نہیں کھڑکی سے جھانکتی ہے کسے بار بار’ دُھند فردوسِ گوش ٹھرا ہے مبہم سا کوئی شور نظّار گی کا شہر میں ہے اعتبار، دُھند کوئی بھی چیز اپنی جگہ پر نہیں رہی جاتے ہی...
وصل کی رات

وصل کی رات

‏لہریں اٹھ اٹھ کےمگر اس کا بدن چومتی تھیں وہ جو دریا پہ گیا خوب ہی دریا چمکا یوں تو ہر رات چمکتے ہیں ستارے لیکن وصل کی رات بہت صبح کا تارا چمکا جیسے بارش سے دھلے صحن گلستاں امجد آنکھ جب خشک ہوئی اور بھی چہرا چمکا امجد اسلام...