‏ذہن کےدریچے پر

‏ذہن کےدریچے پر

‏ذہن کےدریچے پر، سوچ کی یہ دستک ہے تم کو یاد رکھنا ہے،یا کہ بھول جانا ہے تم بدل گئے لیکن، میں وہیں پہ ٹہرا ہوں تیرے ساتھ باندھا جو، عہد وہ نبہانا ہے روز میری ہستی سے، راکھ اُڑتی رہتی ہے کھو دیا جو تجھ کو تو، اور کیا گنوانا ہے ۔...
رفاقت بھی نئی تھی

رفاقت بھی نئی تھی

‏تھا پہلا سفر اس کی رفاقت بھی نئی تھی رستے بھی کٹھن اور مسافت بھی نئی تھی دل تھا کہ کسی طور بھی قابو میں نہیں تھا رہ رہ کے دھڑکنے کی علامت بھی نئی تھی جب اس نے کہا تھا کہ مجھے عشق ہے تم سے آنکھوں میں جو آئی تھی وہ حیرت بھی نئی...
ماہتاب مانگتے ہیں

ماہتاب مانگتے ہیں

ماہتاب مانگتے ہیں ستارے چاہتے ہیں ماہتاب مانگتے ہیں مرے دریچے نئی آب و تاب مانگتے ہیں وہ خوش خرام جب اس راہ سے گزرتا ہے تو سنگ و خشت بھی اذن خطاب مانگتے ہیں کوئی ہوا سے یہ کہہ دے ذرا ٹھہر جائے کہ رقص کرنے کی مہلت حباب مانگتے ہیں عجیب ہے یہ تماشا کہ میرے عہد کے لوگ...
ہر شام کہتے ہو

ہر شام کہتے ہو

ہر شام کہتے ہو ہر شام یہ کہتے ہو  کہ کل شام ملیں گے آتی نہیں وہ شام  جس شام ملیں گے اچھا نہیں لگتا مجھے  شاموں کا بدلنا کل شام بھی کہتے تھے  کہ کل شام ملیں گے آتی ھے جو ملنے کی گھڑی  کرتے ہو بہانے ڈرتے ہو ڈراتے ہو  کہ الزام ملیں گے یہ راہِ محبت ھے  یہاں چلنا نہیں آساں...
دوست بھی ملتے ہیں

دوست بھی ملتے ہیں

دوست بھی ملتے ہیں ‎دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے ‎تو نہیں ہوتا تو ہر شے میں کمی رہتی ہے ‎اب کے جانے کا نہیں موسمِ گر یہ شاید ‎مسکرائیں بھی تو آنکھوں میں نمی رہتی ہے ‎عشق عمروں کی مسافت ہے کسے کیا معلوم؟ ‎کب تلک ہم سفری ہم قدمی رہتی ہے ‎کچھ جزیروں میں کبھی...