محبت تو ایسی تھی کہ خدا سے جا ملا عشق مجازی سے عشق حقیقی سے جا ملا ملے تو معلوم ہوا کہ محبت اس سے نہیں خدا سے تھی ورنہ ہم نے تو کبھی مثلے پر عشق کی نمازیں نہیں پڑھی سجدوں میں گر کر مانگا تھا اسے مانگتے مانگتے خدا سے جا ملا ترک کی نمازیں سکون اک پل نہیں سکون کی تلاش...
جس سے محبت ہو نہ اُس شخص کی طرف سے ملی ہوئی تھوڑی سی توجہ بھی ایک عام سے چہرے رکھنے والے سادہ سے انسان کو بے حد دلکش بنانے کا ہنر رکھتی ہے زندگی نے مجھے یہی سبق سِکھایا ھے کہ ھمیں لوگوں کو وھی محبت دینی چاھیے جس محبت کے وہ طلب گار ھوتے...
محبت کی حد نہیں ہوتی لیکن اس میں رابطے یا تعلق کا اہم کردار ہے محبت ایسے شخص کی تلاش نہیں کرتی جسکے ساتھ رہا جائے محبت تو ایسےشخص کو تلاش کرتی ہے جس کے بغیر نہ رہا جائے لوگ اکثر یہ کہتے زندہ رہے تو پھر ملیں گے لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ان سے مل کر لگتا ملتے رھےتو زندگی...
تُجھے حاصل نہ کر نے پر بہت اُداس ہوں میں جیسے کوئی تیرا نہ پسندیدہ لباس ہوں میں تیری یادوں کا تصور کا چھوٹتا نہیں میرے ذہن سے لگتاہے تیرے ہاتھ سے گر جانے والا کوئی گلاس ہوں...
بادباں کھلنے سے پہلے کا اشارہ دیکھنا میں سمندر دیکھتی ہوں تم کنارہ دیکھنا کس شباہت کو لیے آیا ہے دروازے پہ چاند اے شب ہجراں ذرا اپنا ستارہ دیکھنا ایک مشت خاک اور وہ بھی ہوا کی زد میں ہے زندگی کی بے بسی کا استعارہ دیکھنا پروین...