دسمبر کا مہینہ دل کی بربادیوں میں بھلا مہینوں کا کیا قصور دسمبر تو اک بہانہ ہے بے وفاؤں کو برا کہنے کا ……….. کسی کو دیکھوں تو ماتھے پہ ماہ و سال ملیں کہیں بکھرتی ہوئی دھول میں سوال ملیں ذرا سی دیر دسمبر کی دھوپ میں بیٹھیں یہ فرصتیں ہمیں شاید نہ اگلے...
شاعری احمد فراز یہ دل کا درد تو عمروں کا روگ ہے پیارے سو جائے بھی تو پہر دو پہر کو جاتا ہے احمد فراز ………. فرازؔ عشق کی دنیا تو خوبصورت تھی یہ کس نے فتنۂ ہجر و وصال رکھا ہے احمد فراز …………. سامنے عمر پڑی ہے شب تنہائی کی وہ مجھے...
مگر اتنا بھروسہ ہے اپنی وفا پر فخر تو نہیں کرتے مگر اتنا بھروسہ ہے کہ ہمارے بعد تم ہم جیسا نہیں پا سکو گے ………. وہ سنتا ہے بہت قریب سے پھر تم کیوں گھبراتے ہو نصیب سے ……….. وفاداریاں زوال پر نبھائی جاتی ہیں عروج پر تو ہر شخص وفادار...
خود غرض بن کر خود غرض بن کر رہنے میں پرابلم نہیں ہے لیکن کسی کو ہماری وجہ سے تکلیف نا ہو بس اس بات کا خیال رکھیں تو بہتر ہوتا ہے ……….. آپ کے دیدار کے لمحات بہت قیمتی تھے اگر ہم آنکھ جھپکنے تو خسارہ کرتے ………. وہ سامنے تھا مگر نگاہ...
پیار نہیں بدلے گا تجھے لے کر میرا خیال کبھی نہیں بدلے گا سال تو بدلیں گے میرا پیار نہیں بدلے گا ………. محبت ڈھونڈنے والے کو نہیں ملتی محبت باٹنے والے کو ملا کرتی ہے ………. سب سے سچی محبت کسی کی غیر موجودگی میں اس کے لیے دعا ہے...