زخم ایسے لگے

زخم ایسے لگے

زخم ایسے لگے سزا ایسی ملی مجھ کو زخم ایسے لگے دل پر چھپاتا تو جگر جاتا سناتا تو بکھر جاتا ………. منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر میل جائے تجھ دریا تو سمندر تلاش کر ………. بہت زور سے ہنسا میں بڑی مدتوں کے بعد آج پھر کہا کسی نے میرا...
دوستیاں پال لیتے ہیں

دوستیاں پال لیتے ہیں

دوستیاں پال لیتے ہیں لوگ ہمیں لوگوں کے خلاف کر کے خود انہی لوگوں سے دوستیاں پال لیتے ہیں ………. ‏بڑے وعدے کرتے تھے کچھ لوگ عمر بھر ساتھ نبھانے کےابھی زندہ ہیں تو بھلا دیا اگر مر جاتے تو کیا ہوتا ………. اس کی آواز سن لوں تو مل جاتا ہے...
کیا مجبوریاں تھی

کیا مجبوریاں تھی

کیا مجبوریاں تھی کیا مجبوریاں تھی میری بھی اپنی خوشی کو چھوڑ دیا اسے خوش دیکھنے کے لیے ………. آج میرے وجود پر اداسی کی گہما گہمی ہے آج اتنا اداس ہوں اداسی بھی سہمی سہمی ہے ………… ‏تلخ باتیں اگر بول دی جائیں تو رشتے مر جاتے ہیں اور...
آپ خوش ہو یا اداس

آپ خوش ہو یا اداس

آپ خوش ہو یا اداس جب خواہشات مر جاتی ہیں تب صرف سمجھوتے رہ جاتے ہیں پھر آپ خوش ہو یا اداس کوئی فرق نہیں پڑتا ……….. بڑا یقین تھا مجھ کو میری محبت پر بڑے یقین سے ہارا ہوں زندگی اپنی ……… ایسے خاموشیوں میں رہتی ہوں اپنے ہی لفظوں سے تھک...
کچھ خواہشیں ادھوری

کچھ خواہشیں ادھوری

کچھ خواہشیں ادھوری انسان کتنا ہی خوش قسمت کیوں نہ ہو کچھ خواہشیں ادھوری رہ جاتی ہیں ………. چلا گیا تو کبھی لوٹ کے نہیں آوں گا اس قدر نہ ستاو بہت اداس ہوں آج کل ………. اپنے جلنے میں نہیں کرتا کسی کو شریک شام ہو جاۓ تو شمع بھی بجھا دیتا...