رات گہری تھی رات گہری تھی ڈر بھی سکتے تھے ہم جو کہتے تھے کر بھی سکتے تھے تو جوبچھڑےتو یہ بھی نہیں سوچا کہ ہم تو پاگل تھے مر بھی سکتے تھے ………. نہ پوچھ مجھ سے میرے صبر کی وسعت کہاں تک ہے ستا کر دیکھ لے ظالم تیری طاقت جہاں تک ہے ………....
کسی نے چلائے تیر لفظوں کے کسی نے خاموشی سے دل توڑ دیا کسی نے انا میں اپنا روح موڑلیا کسی نے ساتھ رہ کر دل توڑ دیا کسی نے سنبھلتا دیکھ ٹھوکر ماری کسی نےہاتھ تھام کہ گرادیا جب غورکیا تو جانا کہ جو جو اپنا کہتا تھا ان سب نے ناطہ توڑلیا ………. پیڑوں کی طرح...
بچھڑنے کا خواب ہم اپنی روح کے اوپر عذاب دیکھتے ہیں،، کہ روز تجھ سے بچھڑنے کا خواب دیکھتے ہیں بس ایک آس کے رشتے پہ عمر کٹی ہے کہ خشک پیڑ مسلسل سراب دیکھتے ہیں ………. خاموشی سے چھپا لیتے ہیں غموں کو دل کے کسی کونے میں چپکے سے رو لیتے ہیں کبھی گھر کے اس...
کوئی بھی پھول مت توڑے لکھا تھا ایک تختی پر کوئی بھی پھول مت توڑے مگر آندھی تو ان پڑھ تھی سو جب وہ باغ سے گزری کوئی اکھڑا کوئی ٹوٹا خزاں کے آخری دن تھے امجد اسلام امجد ………. میرے کمرے میں دوائیوں کے سوا کچھ بھی نہیں مطمئن ایسے ہوں جیسے ہوا کچھ بھی نہیں...
قدرت انتقام لیتی ہے چپ سے بڑی کوئی بدعا نہیں ہوتی جب بندہ بولتا ہے تو قدرت خاموش رہتی ہے اور جب بندہ خاموش ہوجاتا ہے تو قدرت انتقام لیتی ہے اور اس کا انتقام بہت برا ہوتا ہے ………. تیری بد دعاؤں میں اتنا تو اثر رکھا ہے رب نے روز مر رہی ہو تھوڑا تھوڑا سا...