عباس علوی کی شاعری جانتا ہوں کون کیا ہے آپ کیوں دیں مشورہ میں لٹیروں سے بھی واقف اور رہبر آشنا عباس علوی یہ تم سے کس نے کہا ہے کہ داستاں نہ کہو مگر خدا کے لیے اتنا سچ یہاں نہ کہو یہ کیسی چھت ہے کہ شبنم ٹپک رہی ہے یہاں یہ آسمان ہے تم اس کو سائباں نہ کہو رہ حیات میں...
غزل عباس دانا بے وفائی اس نے کی میری وفا اپنی جگہ خون دل اپنی جگہ رنگ حنا اپنی جگہ کتنے چہرے آئے اپنا نور کھو کر چل دیے ہے مگر روشن ابھی تک آئنہ اپنی جگہ زندگی نے اس کو ساحل سے صدائیں دیں بہت وقت کا دریا مگر بہتا رہا اپنی جگہ اس کی محفل سے مجھے اب کوئی نسبت ہی نہیں ہے...
شاعری عباس دانا کسے دوست اپنا بنائیں ہم کسے دل کا حال سنائیں ہم سبھی غیر ہیں سبھی اجنبی تیرے گاؤں میں میرے شہر میں …………. اس سے پوچھو عذاب رستوں کا جس کا ساتھی سفر میں بچھڑا ہے ……….. تمہارا نام لیا تھا کبھی محبت سے مٹھاس اس کی...
عداوت مت کر اپنے ہی خون سے اس طرح عداوت مت کر زندہ رہنا ہے تو سانسوں سے بغاوت مت کر سیکھ لے پہلے اجالوں کی حفاظت کرنا شمع بجھ جائے تو آندھی سے شکایت مت کر سر کی بازار سیاست میں نہیں ہے قیمت سر پہ جب تاج نہیں ہے تو حکومت مت کر خواب ہو جام ہو تارہ ہو کہ محبوب کا دل...