اعتبار اگر ٹوٹ جائے اجڑے لوگوں کو کبھی اجاڑا نہیں کرتے جہاں دل لگ جائے پھر کنارہ نہیں کرتے تم نے مجھے چھوڑا تھا تو پھر سنو اے شخص اعتبار اگر ٹوٹ جائے دوبارہ نہیں کرتے ……….. تم سے محبت کر کے یہ سیکھا میں نے کہ دوبارہ کسی کے ساتھ مخلص نہیں ہونا...
جگہیں بھی من پسند لوگوں سے منسوب ہوتی ہیں جب وہ وہاں نہیں ہوتے تو ہماری اس جگہ سے دلچسپی بھی ختم ہو جاتی ہے یہ تیری محبت کی ہی عنایتیں ہیں ہم پہ کہ تیرے خیالوں میں گم ہو کر ہم اپنے بھی نہیں رہتے کیوں نہ اس شہر میں پھیلا دوں محبت کی وبا تیری خوشبو کو ہواؤں کے حوالے کر...
ایسی بھی کیا خبر ایسی بھی کیا اڑی ہے خبر دیکھ کر مجھے سب پھیرنے لگے ہیں نظر دیکھ کر مجھے کیوں چھٹ نہیں رہا ہے سیہ رات کا دھواں کیوں منہ چھپا رہی ہے سحر دیکھ کر مجھے دونوں ہی رو پڑے ہیں سر موسم خزاں میں دیکھ کر شجر کو شجر دیکھ کر مجھے مانوس ہو چکا ہے مری آہٹوں سے گھر...
Urdu Ghazal بجلی کڑکی تو میں ڈر سا گیا سر سے اک آسماں گزر سا گیا بات غیرت پہ آ گئی تھی آج آج کچھ دیر میں تو مر سا گیا یاد ہے ایک ایک محرومی مجھ میں بچپن کہیں ٹھہر سا گیا ظلم معصوم پر کیا کس نے اک ننھا بدن ٹھٹھر سا گیا حسن جنت سے اترا ہو جیسے دور ہی سے مجھے وہ ترسا گیا...
سوچتا ہوں کہ اسے نیند بھی آتی ہوگی یا میری طرح فقط اشک بہاتی ہوگی شام ہوتے ہی وہ چوکھٹ پہ جلا کر شمعیں اپنی پلکوں پہ کئی خواب سلاتی ہوگی روپ دے کر مجھے اس میں کسی شہزادے کا اپنے بچوں کو کہانی وہ سناتی ہوگی وصی...