ماہتاب مانگتے ہیں

ماہتاب مانگتے ہیں

ماہتاب مانگتے ہیں ستارے چاہتے ہیں ماہتاب مانگتے ہیں مرے دریچے نئی آب و تاب مانگتے ہیں وہ خوش خرام جب اس راہ سے گزرتا ہے تو سنگ و خشت بھی اذن خطاب مانگتے ہیں کوئی ہوا سے یہ کہہ دے ذرا ٹھہر جائے کہ رقص کرنے کی مہلت حباب مانگتے ہیں عجیب ہے یہ تماشا کہ میرے عہد کے لوگ...
ہر شام کہتے ہو

ہر شام کہتے ہو

ہر شام کہتے ہو ہر شام یہ کہتے ہو  کہ کل شام ملیں گے آتی نہیں وہ شام  جس شام ملیں گے اچھا نہیں لگتا مجھے  شاموں کا بدلنا کل شام بھی کہتے تھے  کہ کل شام ملیں گے آتی ھے جو ملنے کی گھڑی  کرتے ہو بہانے ڈرتے ہو ڈراتے ہو  کہ الزام ملیں گے یہ راہِ محبت ھے  یہاں چلنا نہیں آساں...
دوست بھی ملتے ہیں

دوست بھی ملتے ہیں

دوست بھی ملتے ہیں ‎دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے ‎تو نہیں ہوتا تو ہر شے میں کمی رہتی ہے ‎اب کے جانے کا نہیں موسمِ گر یہ شاید ‎مسکرائیں بھی تو آنکھوں میں نمی رہتی ہے ‎عشق عمروں کی مسافت ہے کسے کیا معلوم؟ ‎کب تلک ہم سفری ہم قدمی رہتی ہے ‎کچھ جزیروں میں کبھی...
بہت اُداس ہوں میں

بہت اُداس ہوں میں

تُجھے حاصل نہ کر نے پر بہت اُداس ہوں میں جیسے کوئی تیرا نہ پسندیدہ لباس ہوں میں تیری یادوں کا تصور کا چھوٹتا نہیں میرے ذہن سے لگتاہے تیرے ہاتھ سے گر جانے والا کوئی گلاس ہوں...
اس کی دلہن سجاؤں گی

اس کی دلہن سجاؤں گی

اس کی دلہن سجاؤں گی کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی بچھا دیا تھا گلابوں کے ساتھ اپنا وجود وہ سو کے اٹھے تو خوابوں کی راکھ اٹھاؤں گی جواز ڈھونڈ رہا تھا نئی محبت کا وہ کہہ رہا تھا کہ میں اس کو بھول جاؤں گی پروین...