موم بتی کو آخر میں پتہ چلتا ہے کہ اسے ایک ایسے دھاگے نے ختم کیا ہے جسے اس نے اپنے سینہ میں چھپایا ہوا تھا اکثر اوقات ہمیں بھی ایسا ہی صلہ ملتا ہے Mom batti ko akhir min pata chalta hy kah usay aik aisay dhaghe ne khatam kia hy jesay us ne apnay senay me chupaya hoa...
بیٹیوں کوتتلیاں نہیں شہد کی مکھیاں بناؤں پنکھ بھی دو اور ڈھنگ بھی دو ان کو سر کچلنے کا ہنر بھی سیکھاؤں تاکہ اگر انکو سانپوں کی بستی میں زندگی گزارنی پڑ جاۓ تو اپنا دفاع کر سکیں betiyon ko tetliyan nihen shahad ki makhiyan banaou or ddhang bhi do an ko sar kuchalne ka...
معلوم ہے آنسو مسکراہٹ سے زیادہ اسپیشل ہوتے ہیں وہ اس لیے کے مسکراہٹ تو ہر کسی کے لیے ہوتی ہے لیکن یہ آنسو صرف اُن کے لیے جنہیں ہم کبی کھونا نہیں...
میری زندگی میں خوشیاں میری زندگی میں خوشیاں تیرے بہانے سے ہیں آدھی تجھے ستانے سے ہیں آدھی تجھے منانے سے ہیں ……… سپرد کر کے اسے چاندنی کے ہاتھوں میں میں اپنے گھر کے اندھیروں کو لوٹ آؤں گی...
مرد جب کمانے نکلتا ہے تو کبھی کبھی ذلت بھی یہ سوچ کر برداشت کرلیتا ہے کہ وہ جنہیں گھر کی چار دیواری میں چھوڑ کر آیا ہے وہ عزت کی زندگی گزار سکیں مرد وہ ہستی ہے جو چھوٹی عمر سے لیکر تختہ غسل تک دوسروں کے لئے جیتا...