عورت کبھی دو ٹکے کی نھی ہوتی ہے ماں جنت بہین عزت بیٹی رحمت اور بیوی ہمسفر ہوتی ہے.
کچھ سایہ دار پیڑ ہیں، بابا کی قبر ہے ۔۔ ! کیسے رہوں میں شہر میں گاؤں کو چھوڑ کر اک جرم_زندگی کہ نہیں ہو رہا معاف ۔۔! بیٹھا ہوں کتنے برسوں سے ہاتھوں کو جوڑ...
نہ جانے کتنی مدت سے نہ جانے کتنی مدت سے ہے دل میں یہ عمل جاری مرشد ذرا سی چوٹ لگتی ہے اور میں سارا ٹوٹ جاتا ہوں
اس قصے کو سال ہوا آنکھ کا دریا لال ہوا تو باتیں کرنا بھول گۓ شہرِ دل پامال ہوا تو باتیں کرنا بھول گۓ کتنا زُعم تھا ہم سے پل بھر دور نہیں وہ رہ سکتے اس قصے کو سال ہوا تو باتیں کرنا بھول...
پانا تو بہت کچھ تھا مجھے اپنی زندگی میں مگر تم آئے تو حسرتیں تم تک ہی محدود ہوگئی ……. اپ تو بھولے سے بھی مسکراہٹ نہیں آتی خوشیاں لے گیا مجھ کو ہنسانے والا اس سے اعتبار نہیں تھا میری چاہتوں پر اب ترسے گا میری چاہتوں کو ٹھکرانے...