بیٹیوں کوتتلیاں نہیں شہد کی مکھیاں بناؤں پنکھ بھی دو اور ڈھنگ بھی دو ان کو سر کچلنے کا ہنر بھی سیکھاؤں تاکہ اگر انکو سانپوں کی بستی میں زندگی گزارنی پڑ جاۓ تو اپنا دفاع کر سکیں betiyon ko tetliyan nihen shahad ki makhiyan banaou or ddhang bhi do an ko sar kuchalne ka...
پھسلا جو میرے ہاتھ سے وہ پل نہیں ملا گزرا جو میرا کل مجھے واپس نہیں ملا سوچا کسی کے دل میں اب گھر بنا لوں لیکن کسی کا دل مجھے ثابت نہیں ملا ایسا نہیں کہ مجھے منزل نہیں ملی منزل ملی مگر کبھی رستہ نہیں ملا...
قبول ہوتی ہوئی بد دعا سے ڈرتے ہیں وگرنہ لوگ کہاں یہ خدا سے ڈرتے ہیں چلو کہ فیصلہ آخر یہاں تمام ہوا یہ کم نصیب تری خاک پا سے ڈرتے ہیں سبھی سے کہتے ہیں بس خیر کی دعا مانگو کبھی کبھی تو ہم اتنا خدا سے ڈرتے ہیں یہی برائی ہے بجھتے ہوئے چراغوں میں یہ خشک پتوں کی صورت ہوا سے...
لوگ وہی خوبصورت ہوتے ہیں جن سے بات کر کے دل ہلکا اور پرسکون ہو جاتا ہے یہی خوبصورت لوگ میری دنیا، میرے جسم اورروح کا حصہ ہیں log wohi khobsurat hotay hein,jin se bat kar k dill halka or pur-sakoon ho jata hai. yehi khobsurat log meri dunya meray jisam aur roh ka hessa...
اسے کہنا میری سزا میں کچھ تو کمی کر دے عادی مجرم نہیں غلطی سے عشق ہوا تھا بے ایمانی بھی اسی کے عشق نے سکھائی تھی وہ پہلی چیز تھی جو اپنی ماں سے چھپائی تھی usay kahan meri saza mai kuch tou kami kar dey,aadi mujrim nahi galti se ishaq hoa tha, be-emani bhi usai k ishaq...