زبان دے مٹھے
زبان دے مٹھے زبان دے مٹھے تے دل دے کوڑے شریک بتہرے تے سجن تھوڑے .......... اسی تیری اک نظر دے طلبگارآں سجناں کوئی غیر نئیں اسی تیرے یار آں سجناں ........... ساریاں خوبیاں نئ ہندیاں ہر بندے وچ کؤی سوہنا ہندا تے کوئی وفادار .......... جے سجناں توں ہاسے دتے دکھ وی اچھے...
سردی گرمی
سردی گرمی سردی گرمی لنگ جاندی اے یادیں دے موسم نئیں مکدے .......... کسے دے چیلے بن کے مشہور نئی ہوئے جے بدنام وی آں تے اپنے نام کر کے .......... لوگ اپنے حسن و دولت تے ناز کردے نے تے اسیں اپنے یاراں دی یاری تے ناز کردے آں .......... ساڈی یاری ویکھ کے سڑیا ناں کر یا...
رات گہری تھی
رات گہری تھی رات گہری تھی ڈر بھی سکتے تھے ہم جو کہتے تھے کر بھی سکتے تھے تو جوبچھڑےتو یہ بھی نہیں سوچا کہ ہم تو پاگل تھے مر بھی سکتے تھے .......... نہ پوچھ مجھ سے میرے صبر کی وسعت کہاں تک ہے ستا کر دیکھ لے ظالم تیری طاقت جہاں تک ہے .......... وقت ایک سا نہیں رہتا سن...
تیر لفظوں کے
کسی نے چلائے تیر لفظوں کے کسی نے خاموشی سے دل توڑ دیا کسی نے انا میں اپنا روح موڑلیا کسی نے ساتھ رہ کر دل توڑ دیا کسی نے سنبھلتا دیکھ ٹھوکر ماری کسی نےہاتھ تھام کہ گرادیا جب غورکیا تو جانا کہ جو جو اپنا کہتا تھا ان سب نے ناطہ توڑلیا .......... پیڑوں کی طرح حسن کی بارش...
بچھڑنے کا خواب
بچھڑنے کا خواب ہم اپنی روح کے اوپر عذاب دیکھتے ہیں،، کہ روز تجھ سے بچھڑنے کا خواب دیکھتے ہیں بس ایک آس کے رشتے پہ عمر کٹی ہے کہ خشک پیڑ مسلسل سراب دیکھتے ہیں .......... خاموشی سے چھپا لیتے ہیں غموں کو دل کے کسی کونے میں چپکے سے رو لیتے ہیں کبھی گھر کے اس کونے میں تو...
کوئی پھول مت توڑے
کوئی بھی پھول مت توڑے لکھا تھا ایک تختی پر کوئی بھی پھول مت توڑے مگر آندھی تو ان پڑھ تھی سو جب وہ باغ سے گزری کوئی اکھڑا کوئی ٹوٹا خزاں کے آخری دن تھے امجد اسلام امجد .......... میرے کمرے میں دوائیوں کے سوا کچھ بھی نہیں مطمئن ایسے ہوں جیسے ہوا کچھ بھی نہیں .............
قدرت انتقام لیتی ہے
قدرت انتقام لیتی ہے چپ سے بڑی کوئی بدعا نہیں ہوتی جب بندہ بولتا ہے تو قدرت خاموش رہتی ہے اور جب بندہ خاموش ہوجاتا ہے تو قدرت انتقام لیتی ہے اور اس کا انتقام بہت برا ہوتا ہے .......... تیری بد دعاؤں میں اتنا تو اثر رکھا ہے رب نے روز مر رہی ہو تھوڑا تھوڑا سا میں...
انسان
انسان انسان زمین پر گر کر اٹھ سکتا ہے مگر کسی کی نظروں میں گر کر کبھی نہیں اٹھ سکتا .......... کسی کو دکھ دو تو ذرا سوچ کر دینا کسی کی آہ لگنے میں ذرا سی دیر لگتی ہے...
وفاداری
وفاداری دل کسی سے تب ہی لگانا جب دلوں کو پڑھنا سيکھ جاؤ ہر اک چہرے کی فطرت ميں وفاداری نہیں ہوتی ........... پیار کیا تو بدنام ہو گئے چرچے ہمارے سر عام ہو گئے ظالم نے دل بھی اسی وقت توڑا جب ہم اس کے پیار کے غلام ہو گئے .......... کردار بتاتا ہے شخصیت کا پتا بدنامی...
بینا دھاگے کی سوئی
بینا دھاگے کی سوئی بینا دھاگے کی سی سوئی بن گئی ہے زندگی سلتی کچھ نہیں ہے بس چبھتی چلی جا رہی ہے