تیرے بعد نہ آئے گا
تیرے بعد نہ آئے گا تیرے بعد نہ آئے گا میری زندگی میں کوئی اور بس اک موت ہے جس کی ہم قسم نہیں دیتے .......... یہ لفظوں کی شرارت ہے ذرا سنبھل کر رہنا تم محبت لفظ ہے لیکن یہ اکثر ہو بھی جاتی ہے .......... میں چاہو بھی تو وہ الفاظ نہ لکھ پاؤں جس میں بیان ہو جائے کہ کتنی...
بک جاؤں تیرے نام پر
بک جاؤں تیرے نام پر میں تو بک جاؤں تیرے نام پر موت کی طرح تو کبھی خریدار تو بن کے آ زندگی کے بازار میں .......... دستور عشق ہر کسی کو نہیں آتا اور جس کو آتا ہے اسے نبھانا نہیں آتا .......... بے قرار سی دھڑکنوں کو قرار آ جائے گا تو جو روبرو میرے اک بار آ جائے گا...
محبت اور پسند
محبت اور پسند محبت اور پسند دو الگ جذبے ہیں جن کو پھول پسند ہیں وہ توڑ کر پاس رکھ لیتے ہیں جن کو محبت ہوتی ہے وہ توڑتے نہیں اُن کا خیال رکھتے ہیں .......... محبتیں زوال پر نبھائی جاتی ہیں عروج پر تو پرائے بھی اپنے بن جاتے ہیں .......... محبت وہی ہے جو آپ کی عزت کرے آپ...
زندگی حسین
زندگی حسین زندگی حسین لوگوں سے خوبصورت نہیں ہوتی زندگی مخلص لوگوں سے خوبصورت ہوتی ہے .......... جن لوگوں کی محبت پاک ہوتی ہے ان لوگوں کی محبت بڑھاپے میں بھی ٹوٹا نہیں کرتی .......... سیدھی روح میں سماتی ہے گفتگو تیری نہ جانے کون سے مکتب سے پڑھ کر آئے ہو .......... یہ...
زندگی کی ضروریات
زندگی کی ضروریات زندگی کو ضروریات میں رکھو خواہشات کی طرف مت لے جاؤ کیونکہ ضروریات فقیروں کی بھی پوری ہوتی ہیں اور خواہشات بادشاہوں کی بھی باقی رہ جاتی ہیں .......... زندگی یہ نہیں کہ آپ کتنے امیر کتنے مشہور کتنے دلکش ہیں زندگی یہ ہے کہ آپ کتنے اوریجنل کتنے عاجز اور...
آہ یا بد دعا
آہ یا بد دعا ضروری نہیں کہ کسی کی آہ یا بددعا پیچھا کر رہی ہو بعض دفعہ کسی کا صبر بھی زندگی برباد کر سکتا ہے .......... صبر کا گھونٹ دوسروں کو پلانا آسان ہے خود پیتے ہوئے پتہ چلتا ہے کہ ایک ایک قطرہ کتنا کڑوا ہے .......... صبر کا ایک لمحہ بڑی تباہی سے بچا سکتا ہے اور...
انسان امیدوں سے بندھا
انسان امیدوں سے بندھا ایک ضدی پرندہ ہے جو گھائل بھی امیدوں سے ہے اور زندہ بھی امیدوں پر ہے .......... کوشش کریں زندگی کا ہر لمحہ کسی کے ساتھ اچھے سے اچھا گزرے کیونکہ زندگی نہیں رہتی لیکن اچھی یادیں ہمیشہ رہتی ہیں .......... بینا دھاگے کی سی سوئی بن گئی ہے زندگی سلتی...
تیرے لہجے میں
تیرے لہجے میں ڈھل رہا ہوں میں یعنی فطرت بدل رہا ہوں میں راستہ ختم کیوں نہیں ہوتا اک مدت سے چل رہا ہوں میں تیرے بعد محبتیں اور بھی میسر تھی مگر دل تیرے ہجر میں برباد ہونے کا ارادہ کر چکا...
جگہیں
جگہیں بھی من پسند لوگوں سے منسوب ہوتی ہیں جب وہ وہاں نہیں ہوتے تو ہماری اس جگہ سے دلچسپی بھی ختم ہو جاتی ہے یہ تیری محبت کی ہی عنایتیں ہیں ہم پہ کہ تیرے خیالوں میں گم ہو کر ہم اپنے بھی نہیں رہتے کیوں نہ اس شہر میں پھیلا دوں محبت کی وبا تیری خوشبو کو ہواؤں کے حوالے کر...
ایسی بھی کیا خبر
ایسی بھی کیا خبر ایسی بھی کیا اڑی ہے خبر دیکھ کر مجھے سب پھیرنے لگے ہیں نظر دیکھ کر مجھے کیوں چھٹ نہیں رہا ہے سیہ رات کا دھواں کیوں منہ چھپا رہی ہے سحر دیکھ کر مجھے دونوں ہی رو پڑے ہیں سر موسم خزاں میں دیکھ کر شجر کو شجر دیکھ کر مجھے مانوس ہو چکا ہے مری آہٹوں سے گھر...